بلہے نوںسمجھاون آئیاں، بھیناں تے بھرجائیاںمن لے بلھیا ساڈا کہنا، چھڈ دے پلا رائیاںآل نبی اولاد علی نوں توں کیوں لیکاں لائیاں؟جیہڑا سانوں سید سدّے دوزخ ملن سزائیاںجو کوئی سانوں رائیں آکھے، بہشتی پینگاں پائیاںرائیں، سائیں سبھنی تھائیں، رب دیاں بے پروائیاںسوہنیاں پرے ہٹائیاں، تے کوجھیاں لے گل لائیاںجے توں لوڑیں باغ بہاراں، چاکر ہو جا رائیاںبلہے شاہ دی ذات کیہ پچھنی؟ شاکر ہو رضائ...
بلاگ کا کھوجی
موضوعات
- IT Poetry (4)
- آئی ٹی شاعری (4)
- آئی ٹی مشورے (1)
- آپ بیتی (2)
- احقر کی رقم طرازیاں (90)
- بابا بلہے شاہ (10)
- باکمال بزرگ (7)
- بچوں کا ادب (1)
- بچوں کے لیے کہانی (1)
- بونگیاں (20)
- پنجابی تحریریں (1)
- پنجابی شاعری (10)
- تشریح (2)
- حکایات نیرنگ (16)
- روزمرہ کے معمولات سے (14)
- رویے (6)
- زینیات (2)
- سال رفتہ (3)
- سوشل میڈیا (1)
- شوخیاں گستاخیاں (42)
- صوفیانہ کلام (10)
- عینیت پسندی (2)
- فکاہیہ تشریح (2)
- قائد اعظم (1)
- کہانی (1)
- گپ شپ (8)
- گفتگو (1)
- محمداحمد (2)
- مزاحیہ تشریح (4)
- مزاحیہ شاعری (5)
- مکالمہ (1)
- ملاقاتیں (3)
- نیا سال (4)
- نیرنگ کے قلم سے (44)
- ہمارا معاشرہ (19)
- یاد ماضی (3)
- یوم آزادی (1)
کچھ میرے بارے میں
حلقہ احباب
آمدورفت
ٹریفک
ہر بلاگ کے حقوق محفوظ ہوتے ہیں اسی طرح اس بلاگ کے بھی محفوظ ہیں. Powered by Blogger.
Search
زمرہ جات
- IT Poetry (4)
- آئی ٹی شاعری (4)
- آئی ٹی مشورے (1)
- آپ بیتی (2)
- احقر کی رقم طرازیاں (90)
- بابا بلہے شاہ (10)
- باکمال بزرگ (7)
- بچوں کا ادب (1)
- بچوں کے لیے کہانی (1)
- بونگیاں (20)
- پنجابی تحریریں (1)
- پنجابی شاعری (10)
- تشریح (2)
- حکایات نیرنگ (16)
- روزمرہ کے معمولات سے (14)
- رویے (6)
- زینیات (2)
- سال رفتہ (3)
- سوشل میڈیا (1)
- شوخیاں گستاخیاں (42)
- صوفیانہ کلام (10)
- عینیت پسندی (2)
- فکاہیہ تشریح (2)
- قائد اعظم (1)
- کہانی (1)
- گپ شپ (8)
- گفتگو (1)
- محمداحمد (2)
- مزاحیہ تشریح (4)
- مزاحیہ شاعری (5)
- مکالمہ (1)
- ملاقاتیں (3)
- نیا سال (4)
- نیرنگ کے قلم سے (44)
- ہمارا معاشرہ (19)
- یاد ماضی (3)
- یوم آزادی (1)
لمّی اُڈیک
میری ایک چھوٹی جیہی پنجابی نظم لمّی اُڈیک دل دی سخت زمین اندر خورے کنّے ورھیاں توں کئی قسماں دیاں سدھراں دبیاں اکّو سٹ اُڈ...
صفحات
Sunday, 24 February 2013
Thursday, 21 February 2013
بےحسی کی چادر
صبح جب نیند سے جاگا تو معمول کے مطابق اک صبح تھی۔ جس میں سوائے دن اور تاریخ کے شائد معمولات میں کوئی اور زیادہ تغیر کا امکان نہیں تھا۔ مگر جیسے ہی اس نے گھر کے گیٹ سے نکلنے کے لیئے قدم اٹھایا۔ تو اسکی نظر اخبار پر پڑ گئی۔ پہلے صفحے پر کچھ لاشوں کا تذکرہ تھا۔ ہمیشہ کی طرح اس کے پاس اتنا وقت نہ تھا کہ بیٹھ کر پوری خبر پڑھتا۔ ماتم کرتا۔ یا سوچتا کہ اس بگڑتی صورتحال کو سنبھالنے میں اسکا کیا کردار ہو سکتا ہے۔ لمحہ بھر کو اس نے سرسری سا جائزہ لیا۔ اور پھر دفتر کے راستے پر نکل کھڑا ہوا۔ پر کچھ عجب...
Tuesday, 19 February 2013
خسارہ
یہ شہر کے شور ہنگاموں سے کافی دور اک چھوٹا سا گاؤں تھا۔سالانہ پانی اور زرخیز زمین کی بدولت گاؤں کی پیداوار زیادہ تھی اور لوگ خوشحال تھے۔ گاؤں کے وسط میں گاؤں اکلوتی جامع مسجد زیر تعمیر تھی۔ دین کی راہ میں اکثر وسائل محدود ہی ہوتے ہیں۔ سو اسی بنیاد پر تعمیر کا کام بہت آہستہ آہستہ سر انجام پا رہا تھا۔ گاؤں کا بڑا وڈیرہ ہی تعمیر کا زیادہ خرچ اٹھا رہا تھا۔گرمیوں کی اک دوپہر میں اک نئے ماڈل کی کار آکر رکی۔ اور اس میں سے اک خوش لباس آدمی اترا۔ اس نے اردگرد نگاہ دوڑائی۔ اجنبی آدمی دیکھ کر کچھ لوگ خبر گیری...