Thursday, 30 July 2015

کون اب پیار سے پوچھے گا، میاں کیسے ہو!

9 comments
اکادمی ادبیات میں شاکر القادری صاحب کے اعزاز میں دی گئی تقریب میں تلمیذ سر سے پہلی ملاقات ہوئی۔ اس کے بعد فون پر رابطہ رہنے لگا۔ پنجابی کے حوالے سے مجھے جب بھی کسی مشکل کا سامنا ہوتا۔ میں فوراً اصغر صاحب سے رابطہ کرتا۔ اکثر فون آتا تو سلام کے بعد ان کے مخصوص انداز میں یہی جملہ ہوتا۔ "نین صااب کیہ حال نیں۔ عشبہ کیسی اے؟" پھر محمد زین العابدین کی پیدائش کے بعد اس کو بھی کبھی نہیں بھولے۔ گزشتہ تین سالوں میں مہینے میں کم سے کم بھی دو بار تو لازماً ان سے بات ہوا کرتی تھی۔ایک بار کچھ عرصہ...

Sunday, 5 July 2015

چوہدری اور افطار

0 comments
چوہدری اور افطار احباب کے مابین رمضان کریم میں افطار پارٹیوں کا عروج نصف رمضان گزرنے کے بعد ہی شروع ہو تاتھا۔ لیکن چوہدری کو افطار  پر بلانے سے چڑ تھی۔ افطار پر جاتے تو سہی لیکن بلاتے کبھی نہ تھے۔ کہتے میاں میں ایک نیک آدمی ہوں۔ لہذا میری خواہش یہ ہوتی ہے کہ جو بھی مجھے افطار کروائے میرے اس دن کے روزے کا ثواب جس کا کوئی شمار ہی نہیں ہوتا اس کو بھی ملے۔ یوں سمجھو کہ اگر میں افطار پر جاتا ہوں تو احسان کرتا ہوں۔ اپنے اس دن کی تمام نیکیاں ان لوگوں کے نامۂ اعمال میں لکھوا آتا ہوں جن کی زندگی...